اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو نواز شریف واپس نہیں آسکتے تھے: شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم نے اپنی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 16 ماہ میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، اگر پاکستان دیوالیہ ہوجاتا تو سیاست، جلسے ہوتے اور نہ ہی نواز شریف واپس آسکتے تھے۔ شیخوپورہ میں مسلم لیگ ن کی جانب سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میرے مخالفین مجھ سے 16 ماہ کی کارکردگی کے بارے میں سوالات اور تنقید کرتے ہیں، میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بطور وزیراعظم ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو نواز شریف واپس نہیں آسکتے تھے، جلسے اور سیاست نہیں ہوسکتی تھی، وزیراعظم بننے کے بعد طے کرلیا تھا کہ جان چلی جائے مگر پاکستان ڈیفالٹ نہ ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آرہا ہے، آپ نے استقبال کیلیے نکلنا ہے اور پھر اُسے اقتدار میں لانا ہے، اگر اللہ نے چاہا تو نواز شریف اقتدار میں آکر پاکستان کے تمام مسائل کو حل کردے گا اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔اُن کا کہنا تھا کہ نواز شریف ملک سے دہشت گردی، مہنگائی، بجلی کی قیمتیں کم کردے گا، 2013 میں بیس بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی، نوازشریف نے رات دن محنت کر کے لوڈ شیڈنگ ختم کی، سیلاب متاثرہ لوگوں کے گھر بنوائے، ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو عملی جامع پہنانے کیلیے نواز شریف کو لانا ہوگا۔مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ ’فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیل مظالم ڈھا رہا ہے، فلسطینوں اور کشمیریوں کو اُن کا حق ملنا چاہیے‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں