اسرائیل فلسطین کے عام شہریوں کو کیوں نشانہ بنارہا ہے؟ حماس کے ترجمان کا بڑا دعویٰ

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس سے لڑنے کی سکت نہیں رکھتا جس کی وجہ سے وہ عام فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ “ایکسپریس نیوز “سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ترجمان خالد قدومی کا کہنا ہے کہ آپریشن الاقصیٰ فلڈ میں متعدد صیہونی فوجیوں اور شہریوں کو حراست میں لیا ہے، ہمارے مجاہدین نے دشمنوں کو حیران کردیا، اسرائیلی فوج کے جنرلز اور سینکڑوں فوجی ہمارے قبضے میں ہیں۔ ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ 4 ہزار سے زائد فلسطینی اس وقت اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، جن میں12سال سے کم عمر بچے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں جبکہ کئی ایسے لوگ بھی ہیں جو 25 ، 25 سال سے قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل خود 75 سال سے دہشت گردی کی حمایت اور ترویج کرتے ہیں، اس لیے یہ حماس کا شدت پسند تنظیم داعش سے موازانہ کررے ہیں۔ اسرائیل کا سالانہ فوجی بجٹ50 ارب ڈالرز ہے اور ان کے پاس5لاکھ سے زائد ریزرو فوجی موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں